قارئین! حضرت جی کے درس‘ موبائل (میموری کارڈ)‘ نیٹ وغیرہ پر سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ انوکھی بات یہ ہے چونکہ درس کےساتھ اسم اعظم پڑھا جاتا ہے جہاں درس چلتا ہے وہاں گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی درس سنیں خواہ تھوڑا سنیں‘ روز سنیں ‘ آپ کے گھر‘ گاڑی میں ہروقت درس ہو۔
یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
زندگی کے اتنے سال برباد کیے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں بچپن سے ہی کسی سچی، کھری اور بزرگ ہستی کی تلاش میں تھا کہ کوئی اللہ والے مل جائیں جن کا ہاتھ تھام لوں۔زمانہ طالب علمی میں سال 2000 ءمیں کسی نے آپ کے بارے میں ذکر کیا لیکن تب بدقسمتی سے آپ کی طرف رجوع نہ کرسکا، یہ سوچ کر دل بہت افسردہ ہوتا ہے کہ اسی وقت آپ کی غلامی میں کیوں نہ آیا، زندگی کے اتنے سال برباد کرکے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا لیکن پھر بھی اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ زندگی میں اللہ نے آپ کی غلامی کا شرف بخشا، عرصہ تقریباً 2½سال قبل اللہ تعالیٰ کی ذات نے تسبیح خانہ کا راستہ دکھایا اور آپ سے بیعت ہونے کی سعادت نصیب ہوئی، تسبیح خانہ کے ساتھ وابستہ ہونے کے بعد زندگی کے اصل مقصد کا پتہ چلا کہ زندگی کا اصل مقصد کیا ہے دل اور روح کی بھی کوئی دنیا ہوتی ہے۔ تسبیح خانہ کے فیض اور آپ کی وابستگی سے دل اور ضمیر کے اندر گناہوں کی گونج پیدا ہوئی۔ آپ کی نسبت نے دل کو نماز اور تسبیح کی طرف راغب کیا۔
آپ کے سامنے اپنے گناہوں کا اعتراف کررہا ہوں
قارئین آج میں آپ کے سامنے اپنے تمام تر گناہوں کااعتراف بڑے ہی دکھی اور شکستہ دل کے ساتھ کررہا ہوں
عرصہ تقریباً 5سال قبل (ش) نامی خاتون سے میری ملاقات ہوئی بس میں بدقسمتی سے شیطان کے بہکاوے میں آگیا اور اس کے ساتھ بات چیت شروع کردی۔ اس خاتون کو پہلے خاوند نے طلاق دے دی تھی تو بعدازاں اس نے دوسری شادی کی، جس شخص کے ساتھ اس نے دوسری شادی کی وہ لڑکا ذہنی طور پر پوری طرح نارمل نہیں ہے اور اس کا ذریعہ معاش بھی کوئی خاص نہیں تھا۔ اس خاتون کی دوسری شادی کے ایک سال بعد اس کے ساتھ میری فون پر بات چیت شروع ہوگئی، ہم کبھی کبھار باہر بھی گھومنے چلے جاتے۔ اس خاتون سے تعلق بننے کےعرصہ 2سال بعد اس کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی لیکن ہمارے تعلق کی ابتداء سے لے کر اس کی بیٹی کی پیدائش کے بعد عرصہ 6ماہ تک بھی ہمارے مابین کسی قسم کے ناجائز تعلقات نہیں تھے لیکن اس کے بعد بدنصیبی سے ہم غلط راہوںپر چل پڑے اور اسی دوران میں نے شراب نوشی بھی شروع کردی۔ جب سے ہمارا تعلق قائم ہوا تب سے لے کر یعنی عرصہ پانچ سال سے میں نے اس کے تمام اخراجات اٹھانا شروع کردیئے۔ لیکن عبقری رسالہ ملا اورتسبیح خانہ کے ساتھ نسبت بنی اور آپ سے بیعت ہوا تو دل بہت پریشان رہنے لگا کہ اتنی بڑی ہستی کے ہاتھ پر بیعت ہونے کے باوجود بھی میں اتنے سنگین گناہ کیوں کررہا ہوں۔
یااللہ مجھے گناہوں والی زندگی سے بچالے
میں نے اللہ سے مانگنا شروع کیا کہ اللہ مجھے اس گناہ کی زندگی سے بچالے، کئی بار میں اس گناہ سے نکلنے اور اس خاتون سے کنارہ کش ہونے کی کوشش کرتا رہا لیکن بدقسمتی سے کامیاب نہ ہوسکا اسی دوران میری بیوی اور ماں باپ کو میرے تعلقات کا پتہ چل گیا جس کی وجہ سے گھر میں شدید لڑائی جھگڑے شروع ہوگئے۔ میں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ بہت ظلم کئے اور ماں باپ کے ساتھ بہت زیادہ بدتمیزیاں کیں لیکن یہ سب کرنے کے باوجود میں اندر ہی اندر بہت زیادہ دکھی اور پریشان رہنا شروع ہوگیا کہ میرے والدین بہت نیک ہیں‘ پانچ وقت کے نمازی اور تہجد گزار ہیں اور انہوں نے مجھے حلال روزی کھلائی اور میں کیا کررہا ہوں؟ والدین نے اپنی محنت مزدوری اور حلال کی کمائی سے بنائی گئی زمین بیچ کر مجھے کاروبار کی خاطر پیسے دیئے لیکن حقیقت یہ تھی کہ میں کاروبار اور گھر پر توجہ دینے کی بجائے اس خاتون میں گم سم رہا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بجائے کاروبار بڑھنے کے کاروبار کم ہوتا گیا اور میں جمع پونجی کھاتا رہا حتیٰ کہ مقروض ہوگیا ہوں‘ کرایہ کے گھر میں رہتا ہوں‘ اتنی رقم آنے کے باوجود اپنا گھر بھی نہیں بناسکا۔
بیوی ‘ بچوں اور والدین کے ساتھ ظلم کرتا رہا
والدین بہن بھائیوں کا حق کھاتا رہا، والدین، بیوی، بچوں، بہن بھائیوں کے ساتھ ظلم کرتا رہا لیکن اس خاتون کے ساتھ اس نیت سے چلتا رہا کہ اس کا کوئی کمانے والا نہیں۔شروع میں میری نیت میں یہ تھا کہ وہ بے آسرا ہے اس کی مدد کروں گا تو اللہ مجھے اجر دے گا مگر میں بھٹکتا ہی چلا گیا لیکن دوسری طرف اپنے حقیقی رشتوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھتا گیا سب کچھ برباد کرتا رہا۔
ماں کی آخری خواہش! میں ٹھیک ہوجاؤں
میری اہلیہ بہت نیک سیرت خاتون ہے وہ مجھے سمجھاتی رہی کہ آپ ٹھیک ہو جائیں لیکن بدقسمتی سے عمل نہیں کر پایا اور میرے والدین اور بہنیں بھی اس وجہ سے بہت پریشان ہیں۔ والدہ فرماتی ہیں کہ بیٹا میری خواہش ہے تم میری زندگی میں ٹھیک ہو جائو اور میری زندگی میں اپنا گھر بنالو تاکہ میں بھی اپنی زندگی میں تمہارا اپنا گھر دیکھ لوں اور قبر میں سکون سے جاسکوں، والدہ کو تسلیاں دیتا ہوں کہ آپ دعا کریں گی تو بہت جلد اللہ اپنی چھت دے دے گا۔ جب سے عبقری رسالہ ملا اور تسبیح خانہ سے نسبت جڑی ہے میں نے شراب نوشی چھوڑ دی ہے اور اس خاتون کو متعدد بار چھوڑنے کی بھرپور کوشش کررہا ہوں‘ ملاقاتیں ختم کردی ہیں‘اب میری بس ہوچکی ہے پنج وقتہ نماز شروع کردی ہے‘ دل کو سکون تو ملتا ہے مگر جب اپنے گناہوں پرنظر پڑتی ہے تو تڑپ جاتاہوں‘ یہ تمام کیفیت کی وجہ صرف تسبیح خانہ ہی تو ہے۔ کیا میرےان سنگین گناہوں کا کوئی مداوا ہوسکتا ہے؟
کیا میرے گناہوں کی بھی بخشش ہوسکتی ہے؟
کیا میرے گناہوں کی بھی بخشش ہوسکتی ہے؟ کیا میں بھی ان گناہوں کی دلدل سے نکل کر ایمان‘ اعمال کی زندگی گزار سکتا ہوں ؟ پہلے خود سے یہ سوال پوچھتا ہوں‘کیا یہ ممکن ہے کہ میں جب اس دنیا سے جائوں تو میرا اللہ، میرے مرشد، میرے والدین اور بیوی بچے مجھ سے راضی ہوں۔ میرے کردہ گناہوں کے اندھیروں میں اگر کوئی امید کی کرن باقی بچی ہے تو وہ صرف تسبیح خانہ ہے اور اللہ پاک کی رحمت ہے کہ میں اس گناہ کی زندگی سے تسبیح خانہ کی نسبت سے بہت حد تک نکل چکا ہوں۔ ان شاء اللہ باقی بھی یہاں آنے ‘ درس سننے اور عبقری رسالہ پڑھنے کی برکت سے نکل جاؤں گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں